ماسکو: (ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی ثالثی میں روس اور یوکرین کی جانب سے ایک دوسرے کے مزید 146 قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارتِ دفاع نے قیدیوں کے تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ یو اے ای کی ثالثی میں ہوا ہے۔
روس کی وزارتِ دفاع نے اس تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تمام آزاد کردہ روسی قیدی بیلاروس میں ہیں، جہاں انہیں نفسیاتی اور طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے پیغام میں اس تبادلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بیشتر قیدی 2022 میں روس کی یوکرین پر حملے کے بعد سے قید تھے، زیلنسکی نے واپس آنے والے قیدیوں کی تصاویر شیئر کیں، جن میں سے ایک صحافی بھی شامل تھا جسے حملے کے ایک ماہ بعد قید کیا گیا تھا۔
زیلنسکی نے یو اے ای کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ”تبادلے جاری ہیں، اور یہ ہماری فوجوں کی قربانیوں کا نتیجہ ہے، جو قیدیوں کی تعداد بڑھا کر یوکرین کے لیے مزید قیدیوں کی واپسی ممکن بنا رہی ہیں۔“
یہ تبادلہ دونوں ممالک کے درمیان ممکنہ طور پر امن کی راہ پر ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، یو اے ای کی ثالثی نے عالمی سطح پر تنازعات کے حل میں ایک اہم کردار ادا کرنے کی اپنی حیثیت کو مزید مستحکم کیا ہے۔