لاہور: (دنیا نیوز) لاہور پارکنگ کمپنی سکینڈل میں مزید انکشافات سامنے آگئے، ملزم تاثیر احمد نے بطور ایم ڈی سعودی کمپنی کو ٹھیکہ دیا جس کے عوض لاکھوں کے تحفے تحائف بھی حاصل کئے۔ نیب نے پارکنگ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے متعلق اہم ریکارڈ حاصل کر لیا۔
ذرائع کے مطابق دوران تفتیش کئی اہم انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ پارکنگ کمپنی بناتے وقت سابق ایم پی اے حافظ میاں نعمان جو کہ پارکنگ کمپنی کے چیئرمین تھے انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی کے کہنے پر ان کے کلاس فیلو عثمان قیوم کو سی ایف او پارکنگ کمپنی میں بھرتی کروا لیا۔ اسی طرح اس وقت کے کمشنر لاہور جواد رفیق ملک نے اپنے بیٹے سعد رفیق اور بھانجے فیضان ولی کو جنرل مینجر بھرتی کروایا۔
معلوم ہوا ہے کہ افسران نے عثمان قیوم سے پرائیویٹ کمپنی خرید کر اپنی بیویوں کے نام منتقل کروائی اور پھر انہیں پارکنگ کمپنی کے ٹھیکے دئیے گئے جس سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا سالانہ نقصان پہنچا اور پارکنگ نظام بھی بہتر نہ ہو سکا۔ سابق ایم ڈی پارکنگ کمپنی تاثیر احمد نے پہلا ٹھیکہ سعودی کمپنی کو دیا جبکہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے ترکی کمپنی کو ٹھیکہ دینے کا کہا تھا۔ سعودی کمپنی پر ڈاکٹر عمر سیف کے تحفظات تھے لیکن تاثیر احمد نے کمپنی کو ٹھیکہ دیا اور یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے لاکھوں روپے کے تحفے تحائف بھی لئے۔
نیب ذرائع بتاتے ہیں کہ ملزمان سے تفتیش کا عمل جاری ہے جبکہ کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے متعلق معلومات حاصل کر لیں اور ان کے فیصلوں سے متعلق بھی معاملات کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ان پانچوں افراد پر سخت الزامات ہیں جس سے متعلق تفتیش کا عمل جاری ہے اور ان افسران کے غلط فیصلوں سے سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنا ہے۔
یاد رہے کہ دنیا نیوز نے 20 اکتوبر کو پنڈورا باکس کھولا کہ صوبے کی کمپنیز میں کس طرح لوٹ مار کا سلسلہ گرم ہے۔ 9 دسمبر کو الگ سے لاہور پارکنگ کمپنی میں ہونیوالی بے ضابطگیوں سے متعلق آگاہ کیا۔ دنیا نیوز نے بتایا کہ کس طرح افسران اور حکومتی عہدیدار وں نے افراد کو نوازا۔ دنیا نیوز کی نشاندہی پر نیب نے ایکشن لیا اور معاملات کی تحقیقات شروع کر دی۔ نیب نے 5 افراد کو حراست میں لیکر 12 مئی تک جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔