لاہور: (دنیا نیوز) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ ہم بے بس ہوگئے ہیں، بھارت کو جو جواب دینا چاہئے تھا نہیں دیا گیا اور وہ دہشگرد ٹھیک تھے جو مقبوضہ کشمیر میں جا کر اپنی جانوں کی قربانی دیتے تھے، ہمت تو ان تنظیموں اور 20 کروڑ پاکستانی قوم نے دکھائی ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام تھنک ٹینک میں میزبان عائشہ ناز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کہنا تھا کہ کسی کو خواہ ان کے الفاظ اچھے لگیں یا برے لگیں لیکن جس قسم کی پوزیشن وزیر اعظم کی طرف سے پارلیمان میں لی جانی چاہئے تھی، نہیں لی گئی۔
سیاسی تجزیہ کار اور روزنامہ دنیا کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا کہ مریم نواز کی رابطہ عوام مہم میں جان تھی۔ سیاسی محاذ پر مریم نواز متحرک ہیں اور پارلیمانی محاذ شہباز شریف کے سپرد ہے۔ گرفتاریوں اور مقدمات سے کسی کا کردار ختم نہیں کیا جاسکتا، پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ ایک دور کے ملزم دوسرے دور میں بڑے بڑے عہدوں پر براجمان ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آج کے حالات جس چیز کے متقاضی تھے پاکستان کے اہل سیاست اور حکومت کا طرز عمل اس کے مطابق نہیں پارلیمنٹ کا اجلاس اتحاد و یک جہتی کے لئے بلایا گیا تھا، لیکن دنیا کو اس کا خاطر خواہ پیغام نہیں دے سکے۔ کم از کم اس ایشو پر سنجیدگی دکھانے کی ضرورت تھی۔
ممتاز تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر سلامتی کونسل میں جانے سے پہلے روس سے بھی بات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ کشمیر کے مسئلے پر اگر اب تک کسی نے ویٹو کیا ہے تو وہ روس نے کیا ہے۔ اس لئے ان لوگوں سے بات کرنے کی ضرورت ہے، اگر تو سپورٹ حاصل ہو جاتی ہے تو پھر ہم سلامتی کونسل میں جاسکتے ہیں، کشمیر کا مسئلہ ایک دو ہفتے میں حل ہونیوالا نہیں، بھارت اپنے اقدام کو فوری واپس نہیں لے گا، اس لئے ایک طویل المیعاد پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔
تجزیہ کار، اسلام آباد سے دنیا نیوز کے بیورو چیف خاور گھمن نے کہا کہ مریم نواز کو چودھری شوگر ملز کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ہمیں حقائق سے نظریں نہیں چرانی چاہئیں۔ یہ ماضی کے کیسز ہیں، جعلی بینک اکاؤنٹس کا ایشو 2015 میں مسلم لیگ ن کے وزیر داخلہ چودھری نثار نے اٹھایا تھا، مریم نواز کی گرفتاری سے مسلم لیگ ن کی سیا ست پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑے گا اس کی وجہ یہ ہے کہ بڑی سیاسی جماعت کی حیثیت سے ن لیگ قومی اسمبلی میں موجود ہے۔ شہباز شریف کا بیانیہ سب کے سامنے ہے ۔ انھوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں نواز شریف پارٹی کی قیادت مکمل طور پر مریم نواز کو سونپ دیں گے۔ انھوں نے بتایا کہ عید کے بعد وفاقی کابینہ کے بعض ارکان کے خلاف بھی کارروائی ہونے والی ہے۔