پاکستان میں 5496 افراد کورونا سے متاثر، 93 اموات، 1097 صحتیاب ہوگئے

Last Updated On 13 April,2020 10:54 pm

لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان بھر میں کورونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 5496 ہو چکی ہے۔ اس موذی مرض میں مبتلا ہو کر 93 شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، 44 کی حالت تشویشناک جبکہ 1097 مکمل صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر کے 65114 افراد کی کورونا ٹیسٹنگ کی جا چکی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3233 ٹیسٹ کیے گئے، 7 اموات جبکہ 122 نئے کیس رپورٹ ہوئے۔

اعدادوشمار کے مطابق اسلام آباد 131، صوبہ پنجاب 2672، صوبہ سندھ 1452، خیبر پختونخوا 744، صوبہ بلوچستان 230، آزاد کشمیر 43 جبکہ گلگت بلتستان میں 244 شہری اس وبا سے متاثر ہیں۔

کورونا وائرس سے اسلام آباد میں اب تک ایک، صوبہ پنجاب میں 23، صوبہ سندھ میں 30، خیبر پختونخوا میں 34، صوبہ بلوچستان 2، گلگت بلتستان میں 2 جبکہ کشمیر میں کوئی اموات رپورٹ نہیں ہوئی ہیں۔

پنجاب سے کورونا وائرس کے مزید کیس رپورٹ، تعداد 2672 ہوگئی

ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق 701 زائرین سینٹرز، 864 رائے ونڈ سے منسلک افراد، 89 قیدیوں اور 1002 عام شہریوں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

کیمپ جیل لاہور 59، سیالکوٹ 14، گوجرانوالہ 7 اور ڈی جی خان میں 9 قیدیوں جبکہ ڈی جی خان میں 221، ملتان میں 457 اور فیصل آباد میں 23 زائرین کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ چکا ہے۔

رائے ونڈ مرکز میں 462، شیخوپورہ 8، منڈی بہاء الدین 17، سرگودھا 35، میانوالی 7، وہاڑی 37، راولپنڈی 6، جہلم میں 40 تبلیغی ارکان بھی اس مرض میں مبتلا ہیں۔

ننکانہ 2، گجرات 10، گوجرانوالہ 2، رحیم یار خان 4، بھکر 61، خوشاب 2، راجن پور 9، حافظ آباد 35، سیالکوٹ 19، لیہ 16، مظفر گڑھ 52، ناروال 15، بہاولنگر 9، فیصل آباد میں 6 تبلیغی ارکان میں بھی کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔

عام شہروں میں سب سے زیادہ لاہور میں کورونا وائرس کے 445 کنفرم مریض ہیں۔ ننکانہ 16، قصور 9، شیخوپورہ 10، راولپنڈی 71، جہلم 33، اٹک 1،چکوال 4، گوجرانوالہ 38، سیالکوٹ 29، ناروال 8، گجرات میں 136 شہریوں میں تصدیق۔ ترجمان حافظ آباد 12، منڈی بہاء الدین 8، ملتان 23، وہاڑی 19، فیصل آباد 31، چینیوٹ 8، ٹوبہ 2، جھنگ 1، رحیم یار خان 41، سرگودھا میں 8 شہریوں میں تصدیق۔ ترجمان میانوالی 10، خوشاب 4، بہاولنگر 5، بہاولپور 6، لودھراں 3، ڈی جی خان 18، لیہ، اوکاڑہ اور پاکپتن میں ایک ایک کنفرم مریض ہے۔

لاہور: راوی ٹاؤن میں دو ننھے بہن بھائی کورونا کا شکار، شہر میں 447 کیسز رپورٹ

تفصیل کے مطابق کورونا وائرس میں مبتلا دونوں بچوں کی عمریں 10 اور 12 سال ہیں۔ متاثرہ بچوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ شہر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 447 ہو گئی ہے۔ پنجاب بھر میں مزید 62 کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 2656 تک پہنچ گئی ہے۔

محکمہ صحت کی جانب سے متاثرہ بچوں کو اب ایکسپو قرنطینہ سنٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ، انھیں 14 روز وہاں رکھا جائے گا۔ دوسری جانب آج پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ایک سینئر ڈاکٹر میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

سکندریہ کالونی: مزید 22 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق، تعداد 42 ہو گئی

کورونا کے باعث شہر میں سیل کیے گئے علاقوں میں مریضوں کی تعداد بڑھنے لگی ہے۔ سکندریہ کالونی میں مزید بائیس افراد میں وائرس کی تصدیق ہونے سے کورونا کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 42 ہوگی۔ چاہ میراں میں 81 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے کنفرم مریضوں کی تعداد 17ہے۔

سکندریہ کالونی سے مزید 22 مریض سامنے آنے پر کورونا کے کنفرم مریضوں کی تعداد 42 ہو گئی ہے۔ 20 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد سکندریہ کالونی کو چھ روز قبل سیل کر دیا گیا تھا۔ 207 مشتبہ افراد کی ٹیسٹ رپورٹس آنا ابھی باقی ہیں۔

مکمل لاک ڈاؤن کی وجہ سے سکندریہ کالونی میں تمام مارکیٹس بدستور بند ہیں۔ کالونی میں آمد و رفت کی اجازت نہیں دی جارہی، داخل و خارجی راستوں پر پولیس اہلکار تعنیات ہیں۔

ادھر چاہ میراں میں کورونا وائرس کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 17 ہے۔ چاہ میراں میں 81 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے تھے۔

صوبہ سندھ کی صورتحال

صوبہ سندھ میں مزید 41 کیسز جبکہ ایک موت رپورٹ ہوئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 531 ٹیسٹ کیے گئے تھے۔ نئے اکتالیس کیسز کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 1452 ہو گئی ہے۔ حالیہ موت کے بعد صوبے میں انتقال کرنے والوں کی تعداد 31 ہو چکی ہے۔ صوبے میں مزید 30 لوگوں کے صحت یاب ہونے کی رپورٹیں بھی ہیں۔ کراچی میں 937 افراد کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

کورونا وائرس کے خلاف سندھ حکومت کی حکمت عملی کی بڑی کامیابی

کورونا وائرس سے متاثرہ اور مشتبہ مریضوں کو قرنطینہ کرنے کے نتائج آگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق کورونا پازیٹو کے شکار مزید 129 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حیدر آباد میں کورونا پازیٹو کے شکار 134 افراد کے دوبارہ ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 129 افراد کے کورونا ٹیسٹ کے نمونے نیگیٹو رپورٹ ہوئے۔

کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔ حکومت کی درخواست پر تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد قرنطینہ میں تھے۔ تبلیغی جماعت کے منتظمین نے سندھ حکومت اور طبی ماہرین کی تجویز پر عمل کیا۔

اب چند روز کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے دوبارہ ٹیسٹ ہونگے۔ ٹیسٹ منفی آنے پر تمام افراد کو گھروں کو جانے کی اجازت دی جائے گی۔ سکھر اور دیگر شہروں میں بھی کورونا ٹیسٹ کے لیے نمونے لیے جا رہے ہیں۔

پاکستان کے فرسٹ کلاس کرکٹر ظفر سرفراز کو رونا وائرس کے خلاف زندگی کی بازی ہار گئے

سابق کرکٹر ظفر سرفراز ایف سی ہیڈ کواٹرز (ریلوے کالونی) کے رہائشی اور ہسپتال ایل ار ایچ میں زیر علاج تھے۔ چھ روز قبل ان کا ٹیسٹ پازیٹو آیا تھا، بعد میں انہیں آئی سی یو میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔ مریض کو سات اپریل کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔

ظفر سرفراز نے پشاور کی جانب سے پندرہ فرسٹ کلاس میچوں میں حصہ لیا۔ وہ پاکستان کے انٹرنیشنل کرکٹر مرحوم اختر سرفراز کے بھائی اور نیشنل بینک کرکٹ ٹیم کے رکن تھے۔

کورونا کے مشتبہ مریضوں کے لئے صوبے کے تین اضلاع میں نئی لیبارٹریز قائم

یہ لیبارٹریز ڈیرہ اسماعیل خان، سوات اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں قائم کی گئی ہیں۔ ان لیبارٹریز میں مشتبہ مریضوں کے روزانہ 10 سے 15 ٹیسٹ کئے جائیں گے۔ لیبارٹریزکے ٹیسٹ رپورٹ تصدیق کے لئے این آئی ایچ بھجوائی جائے گی۔ ان لیبارٹریز سے کوئی بھی ٹیسٹ رپورٹ جاری نہیں کیا جائے گی۔ این آئی ایچ لیبارٹری کی رپورٹ حتمی ہو گی۔

عالمی ادارہ صحت نے پاکستان کو 15 مشینیں اور 15 ہزار ٹیسٹنگ کٹس عطیہ کردیں

عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے پاکستان کو پندرہ ٹیسٹنگ مشینیں اور پندرہ ہزار ٹیسٹنگ کٹس عطیہ کی ہیں۔

ناگہانی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کو ان آلات کی فراہمی کے حوالے سے باضابطہ تقریب آج (پیر) صبح اسلام آباد میں ہوئی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ ڈاکٹر پالیتھا گناراتھا نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نے یہ آلات کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے سے متعلق پاکستان کی کوششوں میں تعاون کے طور پر دیے ہیں۔ انہوں نے اس وبا پر قابو پانے کےلئےوزیراعظم عمران خان کی کوششوں کو بھی سراہا۔

این ڈٰی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے کہا کہ ملک میں ذاتی تحفظ کے آلات کی کوئی کمی نہیں ہے کیونکہ ہم مقامی وسائل کے ذریعے ملکی ضرورتوں کو پورا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا اس وقت ملک میں 39 لیبارٹریاں فعال ہیں اور27 ایسی دیگر سہولتوں کو جلد فعال بنانے کےلئے کام کر رہے ہیں۔

وزارت سمندر پار پاکستانیز میں کورونا کا مشتبہ کیس، کوہسار بلاک خالی کرا لیا گیا

وزارت سمندر پار پاکستانیز میں کورونا وائرس کا مشتبہ کیس سامنے آنے پر سیکرٹریٹ کے کوہسار بلاک کو خالی کرا لیا گیا ہے۔

وزارت سمندر پار پاکستانیز کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں تمام ملازمین کو فوری طور پر کوہسار بلاک خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق سیکرٹریٹ کا کوہسار بلاک 14 اپریل سے 16 اپریل تک بند رہے گا۔ وزارت سمندر پار پاکستانیز کے ملازمین کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سینئر ڈاکٹر بھی کورونا سے متاثر

ذرائع کے مطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) کے سینئر ڈاکٹر بھی کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) کے سینئر ڈاکٹر کارڈیک سرجری کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ سینئر ڈاکٹر کو کورونا وائرس کا مرض کہاں سے لاحق ہوا؟ کچھ پتا نہیں چل سکا ہے۔

کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے ڈاکٹر کو سرجری کرنے سے روک دیا گیا ہے۔ سینئر ڈاکٹر سے رابطہ کرنے والے دیگر ملازمین کو بھی ٹریس کیا جا رہا ہے۔ ملازمین کو ٹریس کرکے ان کے بھی کورونا کے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔

سپریم کورٹ: پنجاب حکومت کی جانب سے سفر کیلئے کورونا سرٹیفکیٹ کی شرط کالعدم

سپریم کورٹ نے ایک سے دوسرے ضلع جانے کیلئے پنجاب حکومت کی جانب سے عائد کی گئی کورونا سرٹیفکیٹ کی پابندی کی شرط کالعدم قرار دیتے ہوئے ختم کر دی ہے۔

تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کے باعث ہسپتالوں میں عدم سہولیات کے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کی جانب سے بین الاضلاعی مشروط سفری پابندی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا ہے۔

ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ ایک ضلع سے دوسرے میں جانے کیلئے کورونا سرٹیفکیٹ لازمی قرار دیا گیا ہے، پنجاب حکومت یہ پابندی کیسے لگا سکتی ہے؟

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے آرڈیننس 2020ء کے ذریعے پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کس حکم کے تحت یہ پابندی لگائی گئی؟ آرٹیکل 15 وفاقی حکومت کا دائرہ اختیار ہے۔
 

Advertisement