کراچی: (دنیا نیوز) میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں نے تمام مشکلات کو سمجھتے ہوئے اس چیلنج کو قبول کیا ہے، 4 سال بعد یہ نہیں کہوں گا کہ میرے پاس اختیار نہیں تھا، ناکامی کوئی آپشن نہیں ہے۔
کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی میں پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کسی نے نہیں سوچا، "کےفور" کا پانچویں بار افتتاح ہوا ہے، "کے فور" کی کاسٹ اس وقت 125 ارب ہے، میں "کے فور" پر تکیہ نہیں کرتا، وفاق ہماری مدد کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کے عوام کو ریلیف دینے کیلئے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، مرتضیٰ وہاب
میئر کراچی نے کہا کہ "کےفور" سے متعلق کوئی ایسا وعدہ نہیں کروں گا کہ کب مکمل ہو گا؟ آج "کےفور" سے متعلق وعدہ کروں تو ایک سال بعد میڈیا کہے گا میئر نے وعدہ پورا نہیں کیا، وفاق سے کہیں گے کراچی کے پانی میں اضافہ کیا جائے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ مجھے نظام کے بارے میں مکمل آگاہی ہے، کراچی کو کینجھر اور حب سے پانی ملتا ہے، کراچی شہر کو 50 فیصد تک پانی کی کمی کا سامنا ہے، "کے فور" کے لیے بجٹ میں صرف 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں، ہمیں پانی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے کچھ الگ کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی شہر میں اس وقت ڈی سیلی نیشن پلانٹ کام کر رہا ہے، مختلف مقامات پر پانی کی لیکیج، کہیں ہماری اور کہیں آپ لوگوں کی کوتاہیاں ہیں، صنعتوں کو پانی کی فراہمی کے لیے ری سائیکلنگ پر کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اللہ کا حکم ہے تمام مسلمان متحد ہو کر رہیں اور تفرقے میں نہ پڑیں: خطبہ حج
میئر کراچی نے کہا کہ سمندر کے پانی کو میٹھا کر کے کراچی کو پانی سپلائی کیا جائے گا، ابراہیم حیدری میں ڈی سیلی نیشن پلانٹ کے لیے جگہ رکھ لی ہے، پانی کی لیکجز کو روکا جائے گا، شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتا ہوں، کچھ ایریاز میں بالکل بھی پانی نہیں آتا۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کی ڈیمانڈ 1 ہزار ایم جی ڈی ہے، "کےفور" کو مکمل کرنا ہے تو اکتوبر میں رقم رکھنا ہو گی۔