کوپن ہیگن: (ویب ڈیسک) ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے 44 سالہ پیڈرسن نامی شخص نے بغیر ہوائی سفر کیے 10 سال کے عرصے میں پوری دنیا گھوم کر سب کو حیران کر دیا۔
اکتوبر 2013ء سے اپنی دلچسپ سفری مہم کا آغاز کرنے والے پیڈرسن نے 203 ممالک کا سفر کیا جس میں انہوں نے حیران کن طور پر ہوائی جہاز کے سفر سے مکمل گریز کیا، پیڈرسن اپنے مقصد کے حصول کیلئے 10 سال کا عرصہ مسلسل محو سفر رہا اور بالآخر 24 مئی 2023ء کو اپنے سفر کا کامیابی سے اختتام کیا۔
اپنی سفری مہم کیلئے پیڈرسن نے ہر ملک میں کم از کم 24 گھنٹے ضرور گزارنے کا اصول طے کر رکھا تھا، اس طرح انہوں نے خود کو ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 20 ڈالرز خرچ کرنے کا پابند کیا تھا اور مشن کے دوران فضائی سفر نہ کرنے کا بھی عہد کر رکھا تھا۔
پیڈرسن کو یقین تھا کہ وہ اپنا سفر 4 سال کے اندر مکمل کر لیں گے تاہم کئی ملکوں کا ویزا تاخیر سے ملنے اور کووڈ 19 کی مہلک وبا کے باعث انہیں بے حد مشکلات کا سامنا رہا جس نے ان کے سفر کو طویل سے طویل تر کر دیا، سال 2020ء کے اوائل میں پیڈرسن 194 ممالک کا سفر طے کر کے ہانگ کانگ پہنچے جہاں کورونا کے باعث 2 سال تک پھنسے رہے۔
بالآخر 5 جنوری 2022ء کو پیڈرسن نے اپنے سفر کا دوبارہ آغاز کیا اور 24 مئی 2023ء کو 203ویں ملک مالدیپ پہنچ کر اپنے خواب کو پورا کرلیا، 10 سال کے عرصہ میں بغیر فضائی سفر کے دنیا کے 203 ممالک گھومنے کے بعد پیڈرسن جب 26 جولائی 2023ء کو بحری جہاز کے ذریعے ڈنمارک پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔