ایڈن برگ: (ویب ڈیسک) سکاٹ لینڈ کی ایک مسجد کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی کرنے والے نوجوان کو 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے جنوری میں 17 سال کے نوجوان کو سکاٹ لینڈ کے مغربی ساحل پر واقع گرینوک کی ایک عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا تھا۔
میڈیا رپورٹ میں مزید بتایا کہ پراسیکیوٹرز نے گزشتہ روز بتایا کہ نوجوان کے بیگ سے جرمن ساختہ ایک گلوک پستول، گولہ بارُود، بال بیرنگ، گیس کے کارتوس اور ایروسول کین برآمد ہوئے، نوجوان کے موبائل فون میں عمارت کے اندرونی حصے کا نقشہ بھی موجود تھا۔
تفتیش کاروں کو ایک فہرست بھی ملی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ہٹلر، مسولینی اور ناروے میں متعدد افراد کو قتل کرنے والے آندرس بیہرنگ بریوک کے سیاسی عقائد سے متاثر تھا، ملزم کے گھر کی تلاشی لینے پر ہٹلر کی کتاب ’مائن کیمپف‘، خنجر اور ماسک کے ساتھ ساتھ دھماکہ خیز مواد تیار کرنے کا فارمولہ بھی برآمد ہوا۔
سکاٹ لینڈ کے کراؤن آفس نے بتایا کہ گلاسگو میں ہائی کورٹ نے دہشت گردی کے2الزامات کا اعتراف کرنے کے بعد ملزم کو سزا سنائی، نوجوان جس کا نام اور اُس کی عمر کو قانونی وجوہات کی وجہ سے ظاہر نہیں کیا جا سکتا، بالغ افراد کی جیل میں منتقل ہونے سے قبل ابتدائی طور پر کم عمر افراد کے لئے قائم کی گئی جیل میں اپنی سزا کاٹے گا۔
حکام کے مطابق رہائی کے بعد آٹھ سال تک اُس کی نگرانی بھی کی جائے گی۔