غزہ: (دنیا نیوز) غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 75 فلسطینی شہید ہوگئے، بھوک سے مزید 3 افراد شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہونے والوں میں امداد کے متلاشی 17 افراد بھی شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھوک سے متعلق تین اموات ریکارڈ کی ہیں، جس کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک بھوک کے باعث شہید ہوجانے والوں کی کل تعداد 303 ہوگئی ہے، جن میں 117 بچے شامل ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہادتوں کی کل تعداد بڑھ کر 62 ہزار 819 ہوگئی ہے، جبکہ ایک لاکھ 58 ہزار 629 افراد زخمی ہو چکے ہیں، امداد کے متلاشی شہید ہونے والوں کی کل تعداد 27 مئی سے اب تک دو ہزار 140 تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے حق میں دنیا کا سب سے بڑا احتجاج، آسٹریلیا میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکل آئے
دوسری جانب اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور وہاں قید یرغمالیوں کی واپسی کے اسرائیل کی سڑکوں پر احتجاج کیا، صحافیوں نے بتایا کہ تل ابیب میں مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں، اسرائیلی جھنڈے لہرائے اور یرغمالیوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق دیگر مظاہرے شہر میں قائم امریکی سفارتخانے کی ایک شاخ کے قریب اور ملک بھر میں مختلف وزرا کے گھروں کے باہر بھی ہوئے۔
یرغمالیوں کے اہل خانہ کی نمائندہ تنظیم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ’ ایک تجویز میز پر موجود ہے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے رہنما مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور جب تک کوئی معاہدہ نہ ہو، وہاں سے نہ اٹھیں۔