اسلام آباد: (دنیا نیوز) نواز شریف کا کہنا ہے میں مشکلات میں گھرا ہوا ہوں، ہو سکتا ہے مجھے سزا ہو جائے، سزا ہو گئی تو آپ نے گھبرانا نہیں۔ انہوں نے کہا کیا نیا پاکستان منافقت سے بنتا ہے ؟ سینیٹ میں جوا ہوا اب قومی اسمبلی میں کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تاحیات نااہلی کے باوجود عوام ہمارے نعرے لگاتی ہے، خدمت کا صلہ پیشیاں بھگت کر مل رہا ہے، مشکلات کیخلاف نہ اٹھوں تو اور کیا کروں ؟ جس کی تھوڑی بہت عزت بھی ہو وہ ذلت کی زندگی نہیں گزار سکتا۔ انہوں نے کہا اب تبدیلی کا وقت آگیا ہے، آپ میرا ساتھ دیں، عوام آپکا ساتھ دینگے، میں سر دھڑ کی بازی لگانے کیلئے تیار ہوں۔ ان کا کہنا تھا ووٹ کو عزت دو کا نعرہ گھر گھر پہنچ چکا ہے، الیکشن مہم میں بھرپور حصہ لیں گے، روزے آنے والے ہیں امید ہے آپ کے درمیان ہی ہوں گا، رمضان میں مختلف اضلاع کا دورہ کروں گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں:10، 20 سال مل جاتے تو نیا پاکستان بن جاتا: نواز شریف
نواز شریف کا کہنا تھا لوٹوں کو الیکشن میں شکست دینگے، ہمیں پہلے دو ڈھائی سال ملے، ہم نے اس دور میں ایٹمی دھماکے کر دیئے۔ انہوں نے کہا لالچی ہوتا تو کلنٹن کی پیش کش قبول کر لیتا، میں نے کہا آپ کی مہربانی، پیسے نہیں چاہئیں، میں نے امریکی صدر کو کہا ملکی مفاد کا سودا نہیں کروں گا۔ ان کا کہنا تھا مشرف ایسا کر سکتے تھے جو میں نے کیا ؟ مشرف تو ایک امریکی فون پر لیٹ گئے تھے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:دس پندرہ دن تک کہاں ہوں گا، نہیں جانتا: نواز شریف
سابق وزیراعظم نے کہا مشرف کیخلاف آئین توڑنے کا کیس ہے، وہ اندھیرے دیکر ملک چھوڑ کر چلے گئے، زرداری صاحب بھی برابر کے ذمہ دار ہیں، کراچی کے حالات پر فیصلہ کیا کہ اب بہت ہو گیا، میں خود چل کر کراچی گیا۔ ان کا کہنا تھا میں تو اب وزیراعظم نہیں رہا، مجھے تو نکال دیا گیا، لیکن لوگ آج بھی ہماری کارکردگی سے خوش ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا پرویز خٹک نے کہا اوپر سے آرڈر آیا ہے، پھر کہا اوپر کا مطلب بنی گالہ تھا، کیا بنی گالہ اوپر ہے؟۔
نواز شریف نے مزید کہا سندھ کے حالات بھی دیکھ لیں، سندھ میں غربت اور بھوک ہے، سندھ کا پنجاب سے موازنہ کریں۔ انہوں نے کہا سینیٹ چیئرمین کا نام کون جانتا تھا ؟ سینیٹ الیکشن میں خرید و فروخت کی گئی، بلوچستان میں ہماری حکومت ختم کی گئی، کیا کسی نے اس خرید و فروخت کا نوٹس لیا ؟۔