کیلیفورنیا: (روزنامہ دنیا) مرگی کے دوروں اور پارکنسن کے مرض میں ہاتھ پاؤں لرزنے کی وجہ دماغ کے اندر غیر معمولی برقی سرگرمی ہوتی ہے جسے کسی بیرونی برقی سرگرمی سے کم کیا جاسکتا ہے، اسی بنا پر ایک انقلابی آلہ بنایا گیا ہے جسے دماغ کا پیس میکر کہا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے انجینئرز کا بنایا وینڈ نامی دماغی پیس میکر مسلسل دماغی برقی سرگرمیوں کو نوٹ کرتا رہتا ہے اور کسی بھی گڑبڑ کی صورت میں مرگی اور پارکنسن جیسے امراض میں بجلی کے ہلکے جھٹکے دے کر صورتحال کو کنٹرول کرتا ہے لیکن یہ عمل اتنا آسان نہیں کیونکہ مرگی یا جھٹکوں کے دماغی سگنل انتہائی کمزور اور نحیف ہوتے ہیں جنہیں سمجھنا ایک چیلنج ہے۔
انہیں روکنے کیلئے جوابی سگنل کی شدت اور کیفیت کیلئے آلے کو ٹیون کرنا اس سے بھی مشکل کام ہوتا ہے۔ وینڈ دماغ کے 128 مقامات کی برقی سرگرمی نوٹ کرتا ہے اور اسے کامیابی سے بندروں پر آزمایا گیا ہے، اگلے مرحلے میں اس آلے سے پارکنسن اور دیگر امراض کی شناخت اور علاج میں بھی مدد ملے گی۔